بہ قلم: محمد انواراللہ فلک قاسمی
حالات چاہے جس قدر ناموافق ہوں مایوسی مسلمانوں کا شیوہ نہیں وہ تو حالات کی بھٹی سے گذر کر دنیا کو روشنی دی ہے اور زمانے کو صحیح سمت عطاء کیا ہے اور ہمیشہ مایوسی کے ماحول میں ان کی عظمت اور حیات نو کا راز پنہا رہا ہے اور امید کی کرن جگمگائی ہے اس وقت جو کچھ ملک کا منظر نامہ ہے اس کا ایک رخ تو یقیناً نا موافق ہے لیکن اس کا دوسرا رخ بہت مفید اور موثر ہے جو ہر خاص و عام کے لیے ایک پیغام اور دعوت فکر و عمل ہے وہ ہے اسلام کا تعارف اور اس کی خوبصورت تصویر جو اس وقت اسلام دشمنوں کے اخبارات و اشتہارات اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعے عالم انسانیت کے درمیان تعارف و تذکرے کا دلچسپ موضوع بناہوا ہے ہم جو کام برسوں میں نہ کر سکے وہ کام اب ابو لہبی میڈیا کر رہی ہے ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم شریعت و سنت کے ساتھ اللہ پاک کی طرف متوجہ رہیں اور اور وقت پر نتیجے کا انتظار کریں اور مایوس ہر گز نہ ہوں
اسلام کی فطرت میں قدرت نے لچک دی ہے جتنا اس کو دبایا جائے گا اتنا ہی وہ عالم کے افق پر نمودار ہو گا اور یہی اس کی تاریخ رہی ہے جب جب دنیا نے اس نظام فطرت کے خلاف بغاوت اور مخالفت کی ہے اسلام اور اہل اسلام کی چوکھٹ پرکامیابی نے قدم بوسی کی ہے اور شدید مخالفت سے اعلی درجے کی ظفر یابی ملی ہے شرط یہ ہے کہ مسلمان اسلام کا عملی اشتہار بن کر زندگی گذاریں ۔